مہر خبررساں ایجنسی نے ہندوستانی ذرائع کے حوالے سے نقل کیا ہے کہ ہندوستانی اخبار دی ہندو کے مطابق گذشتہ ماہ ہندوستان کی انٹیلی جنس ایجنسی ’را‘ نے حکومت کو دنیا بھر میں سکھ شدت پسندوں کے دوبارہ منظم ہونے کے حوالے سے خبردار کیا تھا جبکہ پنجاب اور کشمیر کی علیحدگی پسند تحریکوں کے درمیان روابط کے حوالے سے بھی خفیہ اطلاعات فراہم کی گئی تھی۔
ہندوستانی اخبار انڈین ایکسپریس نے دعویٰ کیا ہے کہ اس واقعے میں لشکر طیبہ کے دہشت گردوں کے ملوث ہونے کا امکان ہے۔
ہندوستانی اخبار دی ہندو کے مطابق ایک ماہ قبل ’را‘ نے وزیراعظم آفس (پی ایم او) کو ایک رپورٹ بھیجی تھی جس میں دنیا پر میں سکھ بنیاد پرست تنظیموں کے دوبارہ منظم ہونے کے حوالے سے خبردار کیا گیا تھا۔رپورٹ 16 جون کو پیش کی گئی تھی جس میں جرمنی، فرانس، امریکہ، پاکستان اور ملائیشیاء میں سکھ علیحدگی پسند تحریک کے منظم ہونے کی اطلاعات دی گئی تھی۔دی ہندو نے ’را‘ کی رپورٹ کے حوالے سے بتایا ہے کہ 6 جون کو سکھ علیحدگی پسند تحریک بابر خالصہ انٹر نیشنل (بی کے آئی - جی) اور سکھ فیڈریشن (ایس ایف - جی) نے جرمنی کے شہر فرانک فورٹ میں ہندوستانی کونسل جنرل کے سامنے مظاہرہ کیا تھا۔اسی طرح برطانیہ میں بھی سکھ فیڈریشن کی جانب سے آپریشن بلو اسٹار کی یاد میں احتجاجی اور آزادی کی ریلی نکالی گئی جس میں 3 ہزار افراد نے شرکت کی۔ را کی رپورٹ کے مطابق گذشتہ ماہ امریکہ کے شہر سان فرانسسکو میں ہندوستان مخالف ریلی میں 60 سے 70 جبکہ کیلیفورنیا میں 6 ہزار سے 8 ہزار افراد نے ہندوستان مخالف احتجاج میں حصہ لیا۔دی ہندو نے دعویٰ کیا ہے کہ ہندوستان میں بی کے آئی اور خالصتان لبریشن فورس (کے ایل ایف) کے حوالے سے خدشات موجود ہیں جس کے باعث دونوں پر پابندی لگا دی گئی ہے تاہم ’دونوں گرو پاکستانی مدد سے ایک بار پھر منظم ہورہے ہیں۔
آپ کا تبصرہ